Posts

Showing posts from June, 2019

والدین کی قدر

والدین کی قدر ایک روز قبل میں حسب معمول اپنے دفتر میں بیٹھا کام میں مصروف تھا کہ ایک انجان باوردی نوجوان آکر سامنے صوفہ پر بیٹھ گیا اور کچھ ہی لمہوں میں مجھ سے مخاطب ہوا "بوس ماپیاں دی خدمت کیتی اے" میں نے مسکراتے ہوئے دل ہی دل میں شرمندہ ہوتے ہوئے کہا کہ کبھی اس طرف دھیان ہی نہیں دیا آفس میں کام اور گھر جا کر موبائل یا کمپیوٹر بس یہی معمول ہے تو پھر وہ نوجوان دوبارہ مخاطب ہوا "اوناں دی دعاواں نال ای ایتھے سکون چے بیٹھاں ایں" میں دل ہی دل میں مزید نادم ہوا کہ میں نے کبھی دھیان ہی نہیں دیا ماں باپ کی خدمت تو بہت بڑا لفظ ہے فرمانبرداری کے معاملے میں بھی میں کتنا کمزور ہوں۔ ساتھ ہی ساتھ مجھے اس لمہے یہ بھی احساس ہوا کہ الحمداللہ اللہ نے مجھے بہت بہتر روزگار ادا کیا ہے واقع ہی بہت لوگوں سے سکون میں ہوں جبکہ میں شکر بجا نہیں لاتا، اس طرح میں اپنے والدین کا مجرم ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے رب کا مجرم ہونے کا بھی مرتکب ہورہا ہوں؛ اسی دوران مجھے پتہ بھی نہیں لگا کہ وہ کب دفتر سے چلا گیا، اس مختصر ملاقات نے میں ایک توجہ طلب پیغام تھا ناجانے وہ فرشتہ صفت انسان تھا یا انسان کے ر...