Posts

Showing posts from March, 2016

ایک المیہ (فرقہ بازی کا بڑھتا ہوا ناسور)

ایک المیہ (فرقہ بازی کا بڑھتا ہوا ناسور) یہ بات امّت کے لیے ایک المیہ ہے کہ آج ہم فرقہ بازی میں بری طرح الجھ کر رہ گۓ ہیں. بجاۓ اس کے کہ ہم مشترقات کی بنیاد پر ہی متحد ہو جایں، آج ہم ایک دوسرے سے اختلاف اور تنقید کے لیے ایسے مسائل تلاشتے اور چھیڑتے ہیں جن میں اختلاف ہو سکے اور تنقید کا موقع میسّر آ سکے اور پھر تنقید بھی "تنقید براۓ تنقید" کی سی بن کر رہ گئی ہے نہ کہ تنقید براۓ اصلاح. ہر فرقے سے تعلق رکھنے والا شخص خود کو بہت افضل اور دوسرے فرقے سے تعلق رکھنے والوں کو انتہائی حقیر سمجھتا ہے. آج ہم بریلوی، دیوبندی، اہل حدیث وغیرہ ہونے پر تو فخر کرتے ہیں لیکن یوں لگتا ہے کہ ہمیں اپنی مسلمانیت پر ناز نہیں. شاید ایسی ہی بات پر علامہ اقبال رحمة الله عليه نے فرمایا تھا:  یوں تو سیّد بھی ہو، مرزا بھی ہو، افغان بھی ہو                                     تم سبھی کچھ ہو، بتاؤ تو مسلمان بھ...

لبرل ازم کا بھوت

                                    لبرل ازم کا بھوت اس ملک میں کسی اور فیصلے (یا قانون) پر عمل ہو نہ ہو، لیکن یوں لگتا ہے کے حکومت (بشمول اسٹیبلشمنٹ) نے ملک کو لبرل بنانے کا نہ صرف فیصلہ (کر لیا ہے) بلکہ اس سلسلے میں عمل درامد ہوتا بھی نظر آتا ہے۔ ﻟﺒﺮﻝ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﮐﺎ ﻧﻌﺮﮦ، وزیراعظم کی دیوالی کی تقریب میں شمولیت، تبلیغی جماعت پر تعلیمی اداروں میں پابندی، ﺳﻮﺩ ﮐﯽ ﺗﺸﮩﯿﺮ، ﯾﻮﻡ ﺍﻗﺒﺎﻝ ﭘﺮ ﭘﺎﺑﻨﺪﯼ، مجاہدین کشمیر کی کڑی نگرانی اور گرفتاریاں ، ﻟﻔﻆ ﺧﻼﻓﺖ ﭘﺮ ﮔﺮﻓﺘﺎﺭﯼ، تحفّظ خواتین کے نام پر اسلام کے اصولوں کے منافی ﺑﻞ ﮐﯽ ﻣﻨﻈﻮﺭﯼ ، اور ایک سچے عاشق رسول پھانسی اسی سلسلے کی کڑی معلوم ہوتے ہیں۔ ابتداۓ لبرل ازم ہے، روتا ہے کیا                                آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا            ...