ایک المیہ (فرقہ بازی کا بڑھتا ہوا ناسور)
ایک المیہ (فرقہ بازی کا بڑھتا ہوا ناسور) یہ بات امّت کے لیے ایک المیہ ہے کہ آج ہم فرقہ بازی میں بری طرح الجھ کر رہ گۓ ہیں. بجاۓ اس کے کہ ہم مشترقات کی بنیاد پر ہی متحد ہو جایں، آج ہم ایک دوسرے سے اختلاف اور تنقید کے لیے ایسے مسائل تلاشتے اور چھیڑتے ہیں جن میں اختلاف ہو سکے اور تنقید کا موقع میسّر آ سکے اور پھر تنقید بھی "تنقید براۓ تنقید" کی سی بن کر رہ گئی ہے نہ کہ تنقید براۓ اصلاح. ہر فرقے سے تعلق رکھنے والا شخص خود کو بہت افضل اور دوسرے فرقے سے تعلق رکھنے والوں کو انتہائی حقیر سمجھتا ہے. آج ہم بریلوی، دیوبندی، اہل حدیث وغیرہ ہونے پر تو فخر کرتے ہیں لیکن یوں لگتا ہے کہ ہمیں اپنی مسلمانیت پر ناز نہیں. شاید ایسی ہی بات پر علامہ اقبال رحمة الله عليه نے فرمایا تھا: یوں تو سیّد بھی ہو، مرزا بھی ہو، افغان بھی ہو تم سبھی کچھ ہو، بتاؤ تو مسلمان بھ...